یوم پیدائش 20 جولائی 1962
جن کے فٹ پاتھ پہ گھر پاؤں میں چھالے ہوں گے
ان کے ذہنوں میں نہ مسجد نہ شوالے ہوں گے
بھوکے بچوں کی امیدیں نہ شکستہ ہو جائیں
ماں نے کچھ اشک بھی پانی میں ابالے ہوں گے
تیرے لشکر میں کوئی ہو تو بلا لے اس کو
میرا دعویٰ ہے کہ اس سمت جیالے ہوں گے
جنگ پر جاتے ہوئے بیٹے کی ماں سے پوچھو
کیسے جذبات کے طوفان سنبھالے ہوں گے
سجدۂ حق کے لئے سینہ سپر تھے غازی
ایسے دنیا میں کہاں چاہنے والے ہوں گے
کچھ نہ ساحل پہ ملے گا کہ شفاؔ اس نے تو
در یکتا کے لیے بحر کھنگالے ہوں گے
شفا کجگاؤنوی
No comments:
Post a Comment