یوم پیدائش 20 جولائی
تِری صحبت گوارا بھی نہیں ہے
تِری فرقت کا یارا بھی نہیں ہے
ہمیں اُس نے پکارا بھی نہیں ہے
سوائے صبر ، چارا بھی نہیں ہے
ہمارا وہ نہیں ہے ، اِس کا غم ہے
خوشی یہ ہے ، تمہارا بھی نہیں ہے
نہیں ملتا نشان ِ آرزو تک
کوئی رہبر ستارا بھی نہیں ہے
وہی میں ہوں ، وہی ہے گرد ِ اُلفت
کبھی خود کو سنوارا بھی نہیں ہے
خفا اُس سے ہُوا پھرتا ہے ، یونس
بِنا جس کے ، گزارا بھی نہیں ہے
یونس عظیم
No comments:
Post a Comment