یوم پیدائش 20 جولائی
آج میں کل پِرو لیا جائے
پیار کھیتوں میں بو لیا جائے
آ ہی جائے وہ خواب میں شاید
دو گھڑی کو تو سو لیا جائے
اوڑھ کے رات کی سیہ چادر
دل کو آنسو سے دھو لیا جائے
مخمصہ ہو گئی محبت بھی
پا لیا جائے کھو لیا جائے
عکس ہے، یا مِرا وجود وہاں
آئینہ کھوج تو لیا جائے
آو تارے اتاریں پلکوں پر
آو ناصر کہ رو لیا جائے
ن م ناصر
No comments:
Post a Comment