یوم پیدائش 02 جولائی 1965
قاعدے بازار کے اس بار الٹے ہو گئے
آپ تو آئے نہیں پر پھول مہنگے ہو گئے
ایک دن دونوں نے اپنی ہار مانی ایک ساتھ
ایک دن جس سے جھگڑتے تھے اسی کے ہو گئے
مجھ کو اس حسن نظر کی داد ملنی چاہئے
پہلے سے اچھے تھے جو کچھ اور اچھے ہو گئے
مدتوں سے ہم نے کوئی خواب بھی دیکھا نہیں
مدتوں اک شخص کو جی بھر کے دیکھے ہو گئے
بس ترے آنے کی اک افواہ کا ایسا اثر
کیسے کیسے لوگ تھے بیمار اچھے ہو گئے
نعمان شوق
No comments:
Post a Comment