یوم پیدائش 02 جولائی 1978
اپنوں کے درمیاں ہے مگر بے امان سا
دل بھی ستم رسیدہ ہے ہندوستان سا
نامہرباں ہے وقت مگر ایک مہرباں
سایہ فگن ہے سر پہ مرے آسمان سا
اغیارتنگ دل ہیں تو اپنے منافقین
میرا بھی حالِ زار ہے اردو زبان سا
محتاط قربتوں کا مزہ ہی عجیب ہے
میں خوش گمان سا ہوں نہ تُو بدگمان سا
سیلِ شکستِ خواب گزر تو گیا مگر
آنکھوں میں رہ گیا ہے لہو کا نشان سا
اپنا سفر ہواؤں کے رحم و کرم پہ ہے
ہستی سفینہ رنگ ہے تن بادبان سا
اِس دور میں سکون و قرار و قیامِ امن
خالد مجھے تو لگتا ہے وہم وگمان سا
عبداللہ خالد
No comments:
Post a Comment