یوم پیدائش 17 مارچ 1970
ایسے چھلکاؤ نہ جذبات چلو سو جاؤ
ہو چکی اشکوں کی برسات چلو سو جاؤ
ساز اب تار نفس پہ تو مچلتے ہی نہیں
کیا سنیں ایسے میں نغمات چلو سو جاؤ
تھک کے سورج بھی سمندر میں سمایا دیکھو
شب کے ظاہر ہیں علامات چلو سو جا
دن کو سونے سے تو برکت نہیں آتی گھر میں
اب تو بدلو یہ روایات چلو سو جاؤ
سب کو دریا کے کنارے ہی ہوائیں ملتیں
ہیں یہ فرسودہ خیالات چلو سو جاؤ
زلف سے باندھ کے تابش کو یہیں قید کرو
ایسے ضائع نہ کرو رات چلو سو جاؤ
تابشِ رامپور ی ممبئی
No comments:
Post a Comment