یوم پیدائش 27 جولائی 1970
کہنے کو گو عمر پڑی تھی
چھوٹا منہ اور بات بڑی تھی
تُند ہوا کا رستہ روکے
دھوئیں کی دیوار کھڑی تھی
آگ کا دریا پار کیا تو
سامنے بیٹھی دھوپ کڑی تھی
اپنوں کی بستی میں عارش
سب کو اپنی اپنی پڑی تھی
عارش کاشمیری
یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...
No comments:
Post a Comment