یوم پیدائش 28 جولائی 1945
پتھر سے وصال مانگتی ہوں
میں آدمیوں سے کٹ گئی ہوں
شاید پاؤں سراغ الفت
مٹھی میں خاک بھر رہی ہوں
ہر لمس ہے جب تپش سے عاری
کس آنچ سے یوں پگھل رہی ہوں
وہ خواہش بوسہ بھی نہیں اب
حیرت سے ہونٹ کاٹتی ہوں
اک طفلک جستجو ہوں شاید
میں اپنے بدن سے کھیلتی ہوں
اب طبع کسی پہ کیوں ہو راغب
انسانوں کو برت چکی ہوں
فہمیدہ ریاض
No comments:
Post a Comment