Urdu Deccan

Friday, July 16, 2021

تلوک چند محروم

 یوم پیدائش 01 جولائی 1887


دست خرد سے پردہ کشائی نہ ہو سکی

حسن ازل کی جلوہ نمائی نہ ہو سکی


رنگ بہار دے نہ سکے خارزار کو

دست جنوں میں آبلہ سائی نہ ہو سکی


اے دل تجھے اجازت فریاد ہے مگر

رسوائی ہے اگر شنوائی نہ ہو سکی


مندر بھی صاف ہم نے کئے مسجدیں بھی پاک

مشکل یہ ہے کہ دل کی صفائی نہ ہو سکی


فکر معاش و عشق بتاں یاد رفتگاں

ان مشکلوں سے عہد برآئی نہ ہو سکی


غافل نہ تجھ سے اے غم عقبیٰ تھے ہم مگر

دام غم جہاں سے رہائی نہ ہو سکی


منکر ہزار بار خدا سے ہوا بشر

اک بار بھی بشر سے خدائی نہ ہو سکی


خود زندگی برائی نہیں ہے تو اور کیا

محرومؔ جب کسی سے بھلائی نہ ہو سکی


تلوک چند محروم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...