Urdu Deccan

Saturday, July 31, 2021

سردار سلیم

 بہت نایاب ہوتی جا رہی ہے

محبت خواب ہوتی جا رہی ہے


مرے الفاظ تارے بن گئے ہیں

غزل مہتاب ہوتی جا رہی ہے


یہ کس کی تشنگی کا ہے کرشمہ

ندی پایاب ہوتی جا رہی ہے


لپیٹے میں نہ لے لے آسماں کو

زمیں گرداب ہوتی جا رہی ہے


سماعت ہو رہی ہے پارہ پارہ

زباں تیزاب ہوتی جا رہی ہے


سلیم اب ہوش مندی بھی تمھاری

جنوں کا باب ہوتی جا رہی ہے


سردار سلیم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...