یوم پیدائش 07 جولائی 1907
یہ کون سا مقام ہے اے جوش بے خودی
رستہ بتا رہا ہوں ہر اک رہنما کو میں
دونوں ہی کامیاب ہوئے ہیں تلاش میں
ذات خدا ملی مجھے ذات خدا کو میں
مٹی اٹھا کے دیکھتا ہوں راہ شوق کی
بھولا نہیں ہوں جوش طلب میں فنا کو میں
ہستی فنا ہوئی تو حقیقت یہ کھل گئی
میں خود بقا ہوں کس لیے ڈھونڈوں بقا کو میں
کیوں کر میں اس کو دشمن ہستی قرار دوں
پاتا ہوں مدعا کا ذریعہ قضا کو میں
کیوں اس کی جستجو کا ہو سودا مجھے رتنؔ
مجھ سے اگر جدا ہو تو ڈھونڈوں خدا کو میں
رتن پنڈوروی
No comments:
Post a Comment