Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

علی افتخار جعفری

 یوم پیدائش 02 آگسٹ 1969


رنگ محفل سے فزوں تر مری حیرانی ہے

پیرہن باعث عزت ہے نہ عریانی ہے


نیند آتی ہے مگر جاگ رہا ہوں سر خواب

آنکھ لگتی ہے تو یہ عمر گزر جانی ہے


اور کیا ہے تری دنیا میں سوائے من و تو

منت غیر کی ذلت ہے جہاں بانی ہے


چوم لو اس کو اسی عالم مدہوشی میں

آخر خواب وہی بے سر و سامانی ہے


اپنے ساماں میں تصاویر بتاں ہیں یہ خطوط

کچھ لکیریں ہیں کف دست ہے پیشانی ہے


علی افتخار جعفری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...