Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

محمد شرف الدین ساحل

یوم پیدائش 02 آگسٹ 1950


ہجوم غم میں بہر حال مسکرانا ہے 

ہوا کے رخ پہ چراغ یقیں جلانا ہے 


ہے دل خراش بہت یاد میرے ماضی کی 

اسے حریم غزل میں مجھے سجانا ہے 


گنہ کے خوف سے انسان کانپ جاتا تھا 

یہ واقعہ تو ہے لیکن بہت پرانا ہے 


تمام شہر پہ حاکم کا جبر ہے غالب 

یہ کیا کہ ناز بھی اس کا ہمیں اٹھانا ہے 


جدید دور میں اصحاب کہف کے مانند 

قدیم دور کا سکہ ہمیں چلانا ہے 


جنہیں ہے زعم بہت اپنی بے گناہی پر 

انہیں بھی چل کے ذرا آئینہ دکھانا ہے 


چراغ عزم کا تم ساتھ لے چلو ساحلؔ 

ہوا کے زور مسلسل کو آزمانا ہے


محمد شرف الدین ساحل


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...