Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

اقبال خاور

 یوم پیدائش 09 اگست


کیا برا ہے اگر برا ہوں میں 

آدمی ہوں کوئی خدا ہوں میں


اپنے بارے میں بات کر کوئی 

ہاں مجھے چھوڑ مسئلہ ہوں میں


دل تقاضے تو ایسے کرتا ہے 

جیسے دنیا کا ہوگیا ہوں میں

 

اس کو چھوکر ہوا ہے اندازہ 

خواب سچے بھی دیکھتا ہوں میں


وہی منظر وہی ہے ویرانی 

خود سے باہر بھی آگیا ہوں میں


تو مرا کل ہے آنے والا کل 

خود کو اب تجھ میں دیکھتا ہوں میں


مجھ پہ شاید نظر پڑے کوئی 

بھیڑ سے بچ کے چل رہا ہوں میں


تم نے آنے میں دیر کردی ہے 

اب تو خود میں الجھ گیا ہوں میں


وہ ضروری تھا کس قدر خاور 

وہ نہیں ہے تو سوچتا ہوں میں 


اقبال خاور


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...