Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

فضل الرحمن اعظمی

 یوم پیدائش 09 اگست 1927


بنے بنائے سے رستوں کا سلسلہ نکلا

نیا سفر بھی بہت ہی گریز پا نکلا


نہ جانے کس کی ہمیں عمر بھر تلاش رہی

جسے قریب سے دیکھا وہ دوسرا نکلا


ہمیں تو راس نہ آئی کسی کی محفل بھی

کوئی خدا کوئی ہم سایۂ خدا نکلا


ہزار طرح کی مے پی ہزار طرح کے زہر

نہ پیاس ہی بجھی اپنی نہ حوصلہ نکلا


ہمارے پاس سے گزری تھی ایک پرچھائیں

پکارا ہم نے تو صدیوں کا فاصلہ نکلا


اب اپنے آپ کو ڈھونڈیں کہاں کہاں جا کر

عدم سے تا بہ عدم اپنا نقش پا نکلا


خلیل الرحمن اعظمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...