Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

راشید شئینٹر راشد

 یوم پیدائش 08 اگست


آدمی کا غرور بیجا ہے

جو کرے یہ قصور بیجا ہے

    

 میں ہی دنیا سنوار سکتا ہوں

یہ دماغی فطور بیجا ہے

    

 شاعری کو جو کھیل سمجھے ہیں,

  انکا سارا شعور بیجا ہے

    

لالی پؤڈر پسند ہے جنکی

اُنکے چہرے کا نور بیجا ہے


مسخری میں یہ زندگی گزری

ماننا اب قصور بیجا ہے


شکریہ دوست تیرے احساں کا

اس کرم کا ظہور بیجا ہے


 ذرے ذرے میں ہے وہ جلوہ گر

میری خواہش کا طور بیجا ہے


جو شریکِ حیات ہے "راشد"

 اُ سکے آ گے تو حور بیجا ہے

 

راشد پئینٹر "راشد"


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...