Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

مجید اختر

 یوم پیدائش 08 اگست


بخش دے کچھ تو اعتبار مجھے

پیار سے دیکھ چشم یار مجھے


رات بھی چاند بھی سمندر بھی

مل گئے کتنے غم گسار مجھے


روشنی اور کچھ بڑھا جاؤں

سوز غم اور بھی نکھار مجھے


کچھ ہی دن میں بہار آ جاتی

اور کرنا تھا انتظار مجھے


دیکھ دنیا یہ پینترے نہ بدل

دیکھ شیشے میں مت اتار مجھے


آئینے میں نظر نہیں آتا

اپنا چہرہ کبھی کبھار مجھے


کس قدر شوخ ہو کے تکتا تھا

رات بند قبائے یار مجھے


دیکھ میں ساعت مسرت ہوں

اتنی عجلت سے مت گزار مجھے


مرکب خاک پر سوار ہوں میں

دیکھ اے شہر زر نگار مجھے


رزق مقسوم کھا کے جینا تھا

کھا گئی فکر روزگار مجھے


مجید اختر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...