یوم پیدائش 05 اگست
عشق کرنے کا صلہ دربار میں رکھا ہوا ہے
جسم اس کا آج بھی دیوار میں رکھا ہوا ہے
پڑھ کے خبریں آنکھوں سے میری ٹپکتا ہے لہو اب
حادثہ در حادثہ اخبار میں رکھا ہوا ہے
جلوہء پرنور دیکھا آپ کا تو دل یہ بولا
چاند جیسے کاٹ کر رخسار میں رکھا ہوا ہے
دوستو سچ بولنے کا میں نے یہ انعام پایا
سر قلم کر کے مرا دربار میں رکھا ہوا ہے
خورشید بھارتی
No comments:
Post a Comment