Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

اشرف رفیع

 یوم پیدائش 04 اگست 1940


پردے مری نگاہ کے بھی درمیاں نہ تھے

کیا کہیے ان کے جلوے کہاں تھے کہاں نہ تھے


جس راستے سے لے گئی تھی مجھ کو بے خودی

اس راہ میں کسی کے قدم کے نشاں نہ تھے


راز آشنا ہے میری نظر یا پھر آئنہ

ورنہ وہ اپنے حسن کے خود رازداں نہ تھے


کچھ بے صدا سے لفظ نظر کہہ گئی ضرور

مانا لب خموش رہین بیاں نہ تھے


آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہرباں

بھولے تو یوں کہ جیسے کبھی مہرباں نہ تھے


اشرفؔ فریب زیست ہے کب امتحاں سے کم

اس کے سوا تو اور یہاں امتحاں نہ تھے


اشرف رفیع


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...