یوم پیدائش 05 اگست
گھٹن میں تازگی کو گھولتا ہوں
میں جب بھی بند کھڑکی کھولتا ہوں
بگڑتا ہے توازن زلزلوں سے
زمیں ڈولے تو میں بھی ڈولتا ہوں
میں خاموشی ہٹا کر راستے سے
نٸی آواز کے در کھولتا ہوں
تری قیمت کا اندازہ ہے مجھ کو
تجھے میزانِ دل میں تولتا ہوں
آفاق حاشر
No comments:
Post a Comment