Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

ادیب دموہی

 یوم پیدائش 10 اگست 1978 


گلوں میں رنگ بھلے موسمِ بہار کا ہے

مگر یہ رنگ حقیقت میں وصلِ یار کا ہے


شکست کھا کے محبت میں غم نہیں کرنا

وہ جانثار نہیں جس کو رنج ہار کا ہے


طلب میں پھولوں کے ہاتھوں کو کر لیا زخمی

سمجھ رہے ہیں کہ یہ بھی قصور خار کا ہے 


عمل کو دیکھو نہ زر خار پیراہن دیکھو 

مدارِ حسن عمل پر ہی ذی وقار کا ہے


نہ وصلِ یار نہ دنیا کی رونقوں میں ہے وہ

جو لطف دوستو الفت میں انتظار کا ہے


بہانا کر نہیں پایا میں چاہ کر بھی ادیب

کہ حکم پینے کا مجھ کو نگاہ یار کا ہے 


ادیب دموہی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...