یوم پیدائش 10 اگست
موسلا دھار ہے برسات چلے آؤ اب
مان بھی جاؤ مِری بات چلے آؤ اب
آپ سے بچھڑے ہوئے بیت گیا ایک برس
آپ سے کر لوں ملاقات چلے آؤ اب
ہجر کے دن کو شبِ وصل میں تبدیل کرو
سرد پڑ جائیں نہ جذبات چلے آؤ اب
مشورہ دیجیے دل کو میں سنبھالوں کیسے
چاہتا ہے یہ خرافات چلے آؤ اب
اب نہ تڑپاؤ، تمھیں اس رخ زیبا کی قسم
منتظر رہتا ہوں دن رات چلے آؤ اب
آسرا ہے مجھے بس آپ کا میرے ادہمؔ
ہر طرف ہیں مِرے صدمات چلے آؤ اب
ادہمؔ گونڈوی
No comments:
Post a Comment