Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

پرویز اختر

 یوم پیدائش 15 اگست


ہمارے گھر میں ہی ہم پر، یہ کیسا خوف طاری ہے

کسی کی چیخ سنتے ہیں، تو لگتا ہے ہماری ہے


قرار آجائے تو سانسوں سے رشتہ ٹوٹ ہی جائے

اثاثہ ہر جنوں والے کا ، ہردم بیقراری ہے


مری آمد سے کھلنے لگ گئے ہیں پھول آنکھوں میں

مگر بتلا ، محبت ہے کہ ، جذبہ اشتہاری ہے


ہے اس بنیاد پر، روشن مری پہچان کا چہرہ

انا کے ساتھ اس لہجے میں تھوڑی انکساری ہے


چلن رشتوں میں کاروبار کا، اب عام ہے اختر 

گلے ملتے ہیں ، لیکن درمیاں بے اعتباری ہے


پرویز اختر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...