Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

آغا شورش کاشمیری

 امام الشہدا ( حضرت حسینؓ )


ٹل نہیں سکتا کسی حالت میں فرمان حسینؓ

ثبت ہے تاریخ کے چہرے یہ عنوان حسینؓ


معصیت سے بھی سوا ہے طاقت فسق و فجور

تھا کتاب اللہ کی تفسیر اعلان حسینؓ


سر کٹا کے دین ابراہیم کو زندہ کیا

دین قیم کا مرقع تھے جوانان حسینؓ


بڑھ گئی ان کے لہو سے کربلا کی آبرو

بن گیا تاریخ کی آواز میدان حسینؓ


ان کے ہونٹوں کو رسول اللہ نے بوسہ دیا

میں لکھوں، کیسے لکھوں، کیونکر لکھوں شان حسینؓ


منقبت شبیر کی انسان کے بس میں نہیں


حشر تک دونوں جہاں ہیں مرتبہ دان حسینؓ


جب کبھی ایثار و قربانی کی منزل آگئی

دیدہ و دل ٰمیں ترازو ہو گئی آن حسینؓ


مجھ میں وہ بوتا کہاں ان کی ثنا خوانی کروں

خود رسول اللہ ہیں شورش ثنا خوان حسینؓ


 آغا شورش کاشمیری

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...