Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

سعدیہ بشر

 ہاتھ خالی تھے سو ہم کو کاسے ملے 

بعد مرنے کے کتنے دلاسے ملے


ہم نے آنسو جنے تیسری جنس کے 

جب بھی ارزاں ہوئے تو خدا سے ملے


سانحوں سے مرتب کتب کھو گئیں 

فن ہوا ہو گیا , گم خلاصے ملے


 از قدم تا قدم بھاگتے پھر رہے 

ٹوٹ کر گر گئے تب دعا سے ملے


بھول جانا ہنر ہے, نہیں آ سکا

عشق میں کچھ دفینے خطا سے ملے


سعدیہ بشیر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...