Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

حنیف اخگر

 یوم پیدائش 03 سپتمبر 1928


تم خود ہی محبت کی ہر اک بات بھلا دو

پھر خود ہی مجھے ترک محبت کی سزا دو


ہمت ہے تو پھر سارا سمندر ہے تمہارا

ساحل پہ پہنچ جاؤ تو کشتی کو جلا دو


اقرار محبت ہے نہ انکار محبت

تم چاہتے کیا ہو ہمیں اتنا تو بتا دو


کھل جائے نہ آنکھوں سے کہیں راز محبت

اچھا ہے کہ تم خود مجھے محفل سے اٹھا دو


سچائی تو خود چہرے پہ ہو جاتی ہے تحریر

دعوے جو کریں لوگ تو آئینہ دکھا دو


انسان کو انسان سے تکلیف ہے اخگرؔ

انسان کو تجدید محبت کی دعا دو


حنیف اخگر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...