Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

ہاشم اسد لبیدپوری

 اپنے دل سے غبار صاف کیا

ہم نے دشمن کو بھی معاف کیا


خود کو بستر بنا لیا ہم نے 

اور اسے عمر بھر لحاف کیا 


جس جگہ ہم نے تم کو کھویا تھا

زندگی بھر وہیں طواف کیا


ایک ٹکڑا ملا تھا روٹی کا 

ماں نے بچوں میں ہاف ہاف کیا 


دل کے کعبے میں کیسی خوشبو ہے

کون ہے کس نے اعتکاف کیا


میں نے چھوڑی انا تو اس نے بھی

اپنی لغزش کا اعتراف کیا


اس کو جب چھوڑنا ہی تھا ہاشم

اس سے کیوں عین شین قاف کیا


ہاشم اسد لبیدپوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...