Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

دوارکا داس شعلہ

 یوم پیدائش 13 اگست 1910


اپنوں کے ستم یاد نہ غیروں کی جفا یاد

وہ ہنس کے ذرا بولے تو کچھ بھی نہ رہا یاد 


کیا لطف اٹھائے گا جہان گزراں کا

وہ شخص کہ جس شخص کو رہتی ہو قضا یاد


ہم کاگ اڑا دیتے ہیں بوتل کا اسی وقت

گرمی میں بھی آ جاتی ہے جب کالی گھٹا یاد


محشر میں بھی ہم تیری شکایت نہ کریں گے

آ جائے گی اس دن بھی ہمیں شرط وفا یاد


پی لی تو خدا ایک تماشا نظر آیا

آیا بھی تو آیا ہمیں کس وقت خدا یاد


اللہ ترا شکر کہ امید کرم ہے

اللہ ترا شکر کہ اس نے بھی کیا یاد


کل تک ترے باعث میں اسے بھولا ہوا تھا

کیوں آنے لگا پھر سے مجھے آج خدا یاد


دوارکا داس شعلہ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...