Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

زبیر علی تابش

 یوم پیدائش 27 اگست 1987


راستے جو بھی چمک دار نظر آتے ہیں 

سب تیری اوڑھنی کے تار نظر آتے ہیں 


کوئی پاگل ہی محبت سے نوازے گا مجھے 

آپ تو خیر سمجھ دار نظر آتے ہیں 


میں کہاں جاؤں کروں کس سے شکایت اس کی 

ہر طرف اس کے طرفدار نظر آتے ہیں 


زخم بھرنے لگے ہیں پچھلی ملاقاتوں کے 

پھر ملاقات کے آثار نظر آتے ہیں 


ایک ہی بار نظر پڑتی ہے ان پر تابشؔ 

اور پھر وہ ہی لگاتار نظر آتے ہیں


زبیر علی تابش


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...