Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

شیخ ابراہیم ذوق

 یوم پیدائش 22 اگست 1790


لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے

اپنی خوشی نہ آئے نہ اپنی خوشی چلے


ہو عمر خضر بھی تو ہو معلوم وقت مرگ

ہم کیا رہے یہاں ابھی آئے ابھی چلے


ہم سے بھی اس بساط پہ کم ہوں گے بد قمار 

جو چال ہم چلے سو نہایت بری چلے 


بہتر تو ہے یہی کہ نہ دنیا سے دل لگے

پر کیا کریں جو کام نہ بے دل لگی چلے


لیلیٰ کا ناقہ دشت میں تاثیر عشق سے

سن کر فغان قیس بجائے حدی چلے


نازاں نہ ہو خرد پہ جو ہونا ہے ہو وہی

دانش تری نہ کچھ مری دانش وری چلے


دنیا نے کس کا راہ فنا میں دیا ہے ساتھ

تم بھی چلے چلو یوں ہی جب تک چلی چلے


جاتے ہوائے شوق میں ہیں اس چمن سے ذوقؔ

اپنی بلا سے باد صبا اب کبھی چلے


شیخ ابراہیم ذوق


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...