یوم پیدائش 18 اکتوبر 1946
ہر صدی میں قصۂ منصور دہرایا گیا
سچ کہا جس نے اسے سولی پہ لٹکایا گیا
ہم پہ ہی صدیوں سے ہیں ظلم و ستم جبر و الم
اور ہمیں ہی مورد الزام ٹھہرایا گیا
ہر زمانے میں ملے گا اک صداقت کا نقیب
ہر زمانے میں اسے ہی طوق پہنایا گیا
رخ بدل کر آندھیاں حالات کی اٹھتی رہیں
عزم میں میرے نہ کوئی فرق بھی پایا گیا
کیا سنائیں ہم شکست دل کا افسانہ جمالؔ
یہ وہ شیشہ ہے جو ہر پتھر سے ٹکرایا گیا
جمال نقوی
No comments:
Post a Comment