Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

جمال نقوی

 یوم پیدائش 18 اکتوبر 1946


ہر صدی میں قصۂ منصور دہرایا گیا

سچ کہا جس نے اسے سولی پہ لٹکایا گیا


ہم پہ ہی صدیوں سے ہیں ظلم و ستم جبر و الم

اور ہمیں ہی مورد الزام ٹھہرایا گیا


ہر زمانے میں ملے گا اک صداقت کا نقیب

ہر زمانے میں اسے ہی طوق پہنایا گیا


رخ بدل کر آندھیاں حالات کی اٹھتی رہیں

عزم میں میرے نہ کوئی فرق بھی پایا گیا


کیا سنائیں ہم شکست دل کا افسانہ جمالؔ

یہ وہ شیشہ ہے جو ہر پتھر سے ٹکرایا گیا


جمال نقوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...