یوم پیدائش 09 نومبر 1949
بھر جائیں گے جب زخم تو آؤں گا دوبارا
میں ہار گیا جنگ مگر دل نہیں ہارا
روشن ہے مری عمر کے تاریک چمن میں
اس کنج ملاقات میں جو وقت گزارا
اپنے لیے تجویز کی شمشیر برہنہ
اور اس کے لیے شاخ سے اک پھول اتارا
کچھ سیکھ لو لفظوں کو برتنے کا سلیقہ
اس شغل میں گزرا ہے بہت وقت ہمارا
لب کھولے پری زاد نے آہستہ سے ثروتؔ
جوں گفتگو کرتا ہے ستارے سے ستارا
ثروت حسین
No comments:
Post a Comment