Urdu Deccan

Friday, December 31, 2021

آفتاب عارف

 یوم پیدائش 31 دسمبر 1943


دھڑکنیں جاگ اٹھیں پہلی ملاقات کے ساتھ

عشق چڑھتا رہا پروان محاکات کے ساتھ


 اشک آنکھوں میں امنڈ آۓ ہنسی آتے ہی

 مدتوں بعد کھلی دھوپ تو برسات کے ساتھ

 

تجھ کو سوچوں تو مہک اٹھتی ہے تنہائی مری

کوئی نسبت تو یقیناً ہے تری ذات کے ساتھ


ہجر کا سوگ منانے کی کسے فرصت ہے

رات کی بات گئی ، یار گئی رات کے ساتھ


صبح ہونے کو ہے دھڑ کا سا لگا ہے دل کو

 رات گزری ہے پریشان خیالات کے ساتھ

 

 مدتیں ہوگئیں احساس کا دربند ہوۓ

 دل کا اب کوئی تعلق نہیں جذبات کے ساتھ

 

عمر بھر جان ہتھیلی پے رکھے جیتے رہے

گو کہ سمجھوتہ گوارہ نہ تھا حالات کے ساتھ


زندگی تیری خوشی کے لئے کیا کچھ نہ کیا

تو ملی بھی تو ملی درد کی سوغات کے ساتھ


 آفتاب عارف


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...