Urdu Deccan

Friday, December 17, 2021

قاضی محمد زین العابدین

 یوم پیدائش 08 دسمبر 1892

نظم وقت


وقت کیا چیز ہے کچھ اسکی ہے قمیت معلوم

دفتروں میں نہ سماویں جو لکہی جائیں رقوم

اس سہ حرفی میں سمجھ دونوں جہانکا مفہوم

 جس طرح سے ہیں افاعیل فعل کے محکوم

 


رائیگاں اسکو نہ کھو دینا کہ پچتاؤ گے

مثل حرف غلط اس لوح سے مٹ جاؤ گے


لغو بیہودہ اگر وقت گزارا گزرا 

جو کہ گزرا وہ پلٹ کر نہ کبھی آئے گا

اب جو بچیائے تو پچتانے میں یہ وقت گیا

کام کرنا تھا جو اسوقت میں وہ بہی نہوا

 


ایک لمحہ کو بہی بے کار اگر کھوؤ گے

جنتلک جیتے ہو پچتاؤگے اور روؤگے


وقت کہتا ہے مری قدر کرو قدر کرو

رائیگاں ایک بھی لمحہ مرا جانے مت دو

ہے ضرورت مری ہر کام میں تم سمجہو تو

چیز انمول ملی مفت میں حاصل کرلو


میرا ہی نام ہے اقبال جو مجکو پاتو

میرا ہی نام ہے اوبار جو مجکو کھو دو


جو نکما مجھے چھوڑینگے وہی ہونگے ذلیل

اور جو کام میں لائیںگے بنیں گئے وہ جلیل

میں ہوں مقصود کرو حکم کی میری تعمیل

کام یابی کا نہیں میرے سوا کو وکیل


میرا دم ہے برکت دولت دنیا کے لئے

اور ضرورت ہے مری نعمت عقبے کے لئے


قاضی محمد زین العابدین 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...