Urdu Deccan

Friday, December 31, 2021

سحر انصاری

 یوم پیدائش 27 دسمبر 1936


نہ دوستی سے رہے اور نہ دشمنی سے رہے 

ہمیں تمام گلے اپنی آگہی سے رہے


وہ پاس آئے تو موضوع گفتگو نہ ملے

وہ لوٹ جائے تو ہر گفتگو اسی سے رہے


ہم اپنی راہ چلے لوگ اپنی راہ چل

یہی سبب ہے کہ ہم سرگراں سبھی سے رہے


وہ گردشیں ہیں کہ چھٹ جائیں خود ہی بات سے ہات

یہ زندگی ہو تو کیا ربط جاں کسی سے رہے


کبھی ملا وہ سر رہ گزر تو ملتے ہی

نظر چرانے لگا ہم بھی اجنبی سے رہے


گداز قلب کہے کوئی یا کہ ہرجائی

خلوص و درد کے رشتے یہاں سبھی سے رہے


سحر انصاری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...