یوم پیدائش 10 دسمبر
جیسی ہو شکل ویسی دکھاتا ہے آئینہ
سچائی کو کبھی نہ چھپاتا ہے آئینہ
خصلت ہے اسکی جھوٹ کبھی بولتا نہیں
رشتہ ہمیشہ سچ کا نبھاتا ہے آئینہ
چپ چاپ بیٹھ جاتے ہیں محفل میں نکتہ چیں
جب انکے سامنے کوئی لاتا ہے آئینہ
اک بار ٹوٹ جائے تو جڑتا نہیں کبھی
گرنے سے قبل سب کو بتاتا ہے آئینہ
اس فلسفے کو سمجھا نہیں کوٸی آج تک
پل میں رلاۓ پل میں ہنساتا ہے آئینہ
آجاتا ہے غرور انہیں خود کو دیکھ کر
ان سے نگاہ جب بھی ملاتا ہے آئینہ
اس سے نظر ملانے کی جرآت نہ کیجٸے
رمشا نظر بھی خوب لگاتا ہے آئینہ
رمشا خان
No comments:
Post a Comment