Urdu Deccan

Wednesday, January 12, 2022

سید عادل عزیر

 یوم پیدائش 08 جنوری


وفا کا نام لے کر ہم ابھی تم کو بلا لیں گے

یہ جاں بھی وار دیں گے اور پلکوں پر بٹھا لیں گے 


سکوں دل میں میسر ہو، نہیں لگتا کسی کا ڈر 

امیدوں کے دیے ہم ہر اندھیرے میں جلا لیں گے


چلو جب دل تمہارا ہو تم اپنے غم سنا دینا

"کبھی ملنا، تمہارے مسئلے کا حل نکالیں گے"


وہ مجھ سے گفتگو اکثر بڑی الفت سے کرتا ہے

یہ سوچا ہے اسے دل میں محبت سے سجا لیں گے


یگانہ شخصیت اس کی ہے میرا دلربا ایسا

نظر اس کو نہ لگ جائے اسے دل میں چھپا لیں گے


پڑے ہیں شام سے ان کے تصور میں مگر عادل

یہی سوچا ہے اب جا کر انہیں اپنا بنا لیں گے


 سید عادل عزیز


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...