Urdu Deccan

Wednesday, January 12, 2022

کیف احمد صدیقی

 یوم پیدائش 12 جنوری 1943


کیا جانے کتنے ہی رنگوں میں ڈوبی ہے 

رنگ بدلتی دنیا میں جو یک رنگی ہے 


منظر منظر ڈھلتا جاتا ہے پیلا پن 

چہرہ چہرہ سبز اداسی پھیل رہی ہے 


پیلی سانسیں بھوری آنکھیں سرخ نگاہیں 

عنابی احساس طبیعت تاریخی ہے 


دیکھ گلابی سناٹوں میں رہنے والے 

آوازوں کی خاموشی کتنی کالی ہے 


آج سفیدی بھی کالا ملبوس پہن کر 

اپنی چمکتی رنگت کا ماتم کرتی ہے 


ساری خبروں میں جیسے اک زہر بھرا ہے 

آج اخباروں کی ہر سرخی نیلی ہے 


کیفؔ کہاں تک تم خود کو بے داغ رکھو گے 

اب تو ساری دنیا کے منہ پر سیاہی ہے 


کیف احمد صدیقی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...