پیدائش: 02 جنوری 1936
امن کا خود کو جو کہتے ہیں پیمبر یارب
آستینوں میں لئے پھرتے ہیں خنجر یارب
ابرہہ اٹھا ہے پھر ظلم کی آندھی لے کر
بھیج پھر کوئی ابابیل کا لشکر یارب
کون حق پر ہے یہاں کون ہے باطل کا نقیب
فرق کرنے کی فراست بھی عطا کر یارب
جانے کس کرب سے گذرے ہیں گذرنے والے
خوں بہ داماں ہیں سبھی راہ کے پتھر یارب
قافلہ اپنا لٹا تھا وہ یہی موسم تھا
سامنے آنکھوں کے ہے پھر وہی منظر یارب
سید مظفر عالم ضیا عظیم آبادی
No comments:
Post a Comment