Urdu Deccan

Saturday, January 8, 2022

خاور خان سرحدی

 یوم پیدائش 01 جنوری 1964


کہیں جگنوؤں سا چمک گیا کہیں آنسوؤں سا بکھر گیا

 مرا دل خزاں کی بہار تھا تری قربتوں سے سنور گیا

 

وہ جومحبتیں تھیں کمال، کی وہ کہانی ہجر و وصال کی

کبھی رنگ آہ میں آ گیا تو کبھی دعا سے اثر گیا


کبھی دیکھا تو نے جو پیار سے کئی چاند آنکھوں میں آ گئے

  تری نرم نرم سی انگلیاں جسے چھوگئیں وہ سنور گیا 

 

ابھی انتظار کی آگ میں ہیں غزل کی پلکیں بچھی ہوئی

 کبھی چاند بدلی میں چھپ گیا کبھی چاند چھت پہ اتر گیا

 

خاور خان سرحدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...