Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

رضا جونپوری

 یوم وفات 07 فروری 2007


جینے کے طلب گار کو مرنے نہیں دیتا 

آئینہ اگر ان کو سنورنے نہیں دیتا

 

کیا دبدبہ حسن ہے کیا رعب جوانی 

چہرے پہ نگاہوں کو ٹھہرنے نہیں دیتا


یہ خوف کہ دنیا تجھے بدنام نہ کر دے

مجھ کو تری بستی سے گزرنے نہیں دیتا


کیا جانے کسے اپنا بنانے کا ارادہ 

پل بھر تری زلفوں کو بکھرنے نہیں دیتا


کابل بھی گیا ہاتھ سے بغداد بھی لیکن 

یہ وقت ہمیں آہ بھی بھرنے نہیں دیتا


گھر بیٹھے رضا خواب کسی تاج محل کا

انسان کو پستی سے ابھرنے نہیں دیتا


رضا جونپوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...