Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

اختر رومانی

 یوم وفات 07 فروری 2002


دیارِ غیر میں بہتر کی خواہشوں میں رہا

میں گھر سے دور رہا بس نمائشوں میں رہا


وہ شخص شام کو لوٹا تو ہاتھ خالی تھے

تلاشِ رزق کی دن بھر جو کوششوں میں رہا


بدل گیا نہ ہو دنیا کی طرح وہ بھی کہیں

میں ایک عمر سے گُم جس کی خواہشوں میں رہا


وہ وقت ہو کہ تِرا غم کہ زندگی اپنی

جو میرے ساتھ رہا آزمائشوں میں رہا


یہ میں نہیں مری تاریخ مجھ سے کہتی ہے

میرے خلاف مرا خون سازشوں میں رہا


لباس خود ہی بنا بے لباسیوں کا جواز

کبھی جو یار طرح دار بارشوں میں رہا


میں اپنا کھوج لگاتا تو کس طرح اختر

میں ماہ و سال کی ان دیکھی بندیشوں میں رہا


اختر رومانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...