یوم پیدائش 07 فروری 1959
منتخب اشعار
جیت لے جو بھی تجھے اس کا خسارا کیسا
کوئی دل ہار کے ہارا تو وہ ہارا کیسا
کچھ لوگ ہیں، مدت ہوئی دیکھے نہ ملے ہیں
کیا بات ہے، وہ دل سے نکالے نہیں جاتے
بہت دیا ہے خدا نے تری کمی ہے بہت
میں ہنس رہی ہوں مری آنکھ میں نمی ہے بہت
یہ اتفاق عجب ہے کہ نام تیرا ہے
وہ شخص اور ہے جس سے ہمیں محبت ہے
یہ کیا ہوا ہر اک نگاہ بے ثبات ہوگئی
کوئی تو چیز چھن گئی کوئی تو بات ہو گئی
اُس کی بے لوث محبت کا یقیں کیسے ہو
وہ ہے سادہ سا مگر پورا اداکار بھی ہے
جانتا کون ہے اس شخص کے اسرار خودی
جاں بھی پیاری ہے اسے، مرنے پہ تیار بھی ہے
عرفانہ امر
No comments:
Post a Comment