Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

عرفانہ امر

 یوم پیدائش 07 فروری 1959

منتخب اشعار


جیت لے جو بھی تجھے اس کا خسارا کیسا

کوئی دل ہار کے ہارا تو وہ ہارا کیسا


کچھ لوگ ہیں، مدت ہوئی دیکھے نہ ملے ہیں

کیا بات ہے، وہ دل سے نکالے نہیں جاتے


بہت دیا ہے خدا نے تری کمی ہے بہت

میں ہنس رہی ہوں مری آنکھ میں نمی ہے بہت


یہ اتفاق عجب ہے کہ نام تیرا ہے

وہ شخص اور ہے جس سے ہمیں محبت ہے


یہ کیا ہوا ہر اک نگاہ بے ثبات ہوگئی

کوئی تو چیز چھن گئی کوئی تو بات ہو گئی


اُس کی بے لوث محبت کا یقیں کیسے ہو

وہ ہے سادہ سا مگر پورا اداکار بھی ہے


جانتا کون ہے اس شخص کے اسرار خودی

جاں بھی پیاری ہے اسے، مرنے پہ تیار بھی ہے

عرفانہ امر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...