Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

ابرار احمد

 یوم پیدائش 06 فروری 1954


اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو

ایک آنسو نہیں ہے رونے کو


خواب اچھے رہیں گے ان دیکھے

خاک اچھی رہے گی سونے کو


تو کہیں بیٹھ اور حکم چلا

ہم جو ہیں تیرا بوجھ ڈھونے کو


چشم نم چار اشک اور ادھر

داغ اک رہ گیا ہے دھونے کو


بیٹھنے کو جگہ نہیں ملتی

کیا کریں اوڑھنے بچھونے کو


یہ مہ و سال چند باقی ہیں

اور کچھ بھی نہیں ہے کھونے کو


نارسائی کا رنج لائے ہیں

تیرے دل میں کہیں سمونے کو


آج کی رات جاگ لو یارو

وقت پھر حشر تک ہے سونے کو


یاد بھی تیری مٹ گئی دل سے

اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو


ابرار احمد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...