Urdu Deccan

Friday, February 25, 2022

سلام سندیلوی

 یوم پیدائش 25 فروری 1919


بوئے گل باد صبا لائی بہت دیر کے بعد

میرے گلشن میں بہار آئی بہت دیر کے بعد


چھپ گیا چاند تو جلووں کی تمنا ابھری

آرزوؤں نے لی انگڑائی بہت دیر کے بعد


نرگسی آنکھوں میں یہ اشک ندامت توبہ

موج مے شیشوں میں لہرائی بہت دیر کے بعد


صحن گلشن میں حسیں پھول کھلے تھے کب سے

ہم ہوئے خود ہی تماشائی بہت دیر کے بعد


مہر و شبنم میں ملاقات ہوئی وقت سحر

زندگی موت سے ٹکرائی بہت دیر کے بعد


مئے گل بٹ گئی آسودہ لبوں میں پہلے

تشنہ کاموں میں شراب آئی بہت دیر کے بعد


ذہن بھٹکا کیا دشت غم دوراں میں سلامؔ

شب غم نیند مجھے آئی بہت دیر کے بعد


سلام سندیلوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...