Urdu Deccan

Sunday, March 27, 2022

بشیر مہتاب

 یوم پیدائش 15 مارچ


جب سے مرے رقیب کا رستہ بدل گیا

تب سے مرے نصیب کا نقشہ بدل گیا 


شیریں تھا کتنا آپ کا انداز گفتگو 

دو چار سکے آتے ہی لہجہ بدل گیا 


کس کی زبان سے مجھے دیکھو خبر مجھے 

کیسے مرے حریف کا چہرہ بدل گیا 


ان کے بدلنے کا مجھے افسوس کچھ نہیں 

افسوس یہ ہے اپنا ہی سایہ بدل گیا 


جب سے بڑوں کی گھر سے حکومت چلی گئی 

جنت نما مکان کا نقشہ بدل گیا 


راہوں کی خاک چھانتا پھرتا ہوں آج تک 

رہبر بدل گیا کبھی رستہ بدل گیا 


کہتا ہے اس کے جانے سے کچھ بھی نہیں ہوا 

مہتابؔ جبکہ دل کا وہ ڈھانچہ بدل گیا


بشیر مہتاب


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...