Urdu Deccan

Sunday, March 27, 2022

نواب کلب علی خان

 یوم وفات 23 مارچ 1887


افشاں چمک کے زلف دوتا ہی میں رہ گئی

کچھ روشنی سی ہو کے سیاہی میں رہ گئی


سمجھوں گا تجھ سے روز قیامت میں اے جنوں

گر کوئی بات میری تباہی میں رہ گئی


آئیں ہزارہا شب ہجراں میں آفتیں

پر صبح اس کی علم الٰہی میں رہ گئی


آ ہی چکی تھی اس کی ادا سے بلا مگر

کچھ شرم کھا کے شوخ نگاہی میں رہ گئی


نوابؔ اپنے دل کو میں کیوں کر نکالتا

کنگھی الجھ کے زلف رسا ہی میں رہ گئی


نواب کلب علی خان


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...