Urdu Deccan

Wednesday, March 23, 2022

حسن رضا

 یوم پیدائش 09 مارچ 1971


ہجر کی سیج پہ دن رات گزارے کم تھے

کیسے کہہ دوں کہ محبت میں شرارے کم تھے

 

ڈوبنے والے محبت میں بہت تھے تری

اک سمندر تھا مگر اس کے کنارے کم تھے


زخم ہی زخم تھے پوشاک وفا پر صاحب

دامنِ عشق پہ نکلے ہوئے تارے کم تھے


اتنی خوش فہمیاں پائیں تھیں صعوبت میں تری

زندہ رہنے کے لیے یار سہارے کم تھے


اس نے حالات کی لہروں میں سمویا مجھکو

موج در موج جہاں عشق کے دھارے کم تھے


مرے وجدان کی تنہائی میں کچھ دیر رہے

آپکا حسن نظر جس میں خسارے کم تھے


لوگ خوابوں سے نکل آئے تو جانا ہم نے

رنگ تعبیر کے آنکھوں میں اتارے کم تھے


 اس کو بے ساختہ ہنستے ھوئے دیکھا تو لگا 

اس کی صحبت میں رضا لمحے گزارے کم تھے


حسن رضا


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...