Urdu Deccan

Thursday, March 31, 2022

ہارون ایاز قادری

 یوم پیدائش 30 مارچ 1953


بنامِ عشق ترا غم شناس رہتے ہوئے

میں مطمئن بھی بہت ہوں اداس رہتے ہوئے


کبھی تو کھل کے ملو اور ٹوٹ کر برسو

ہو کتنی دور مرے آس پاس رہتے ہوئے


وہ راز مجھ پہ مری بیخودی نے کھول دیا

جو جان پایا نہ ہوش وحواس رہتے ہوئے


یہ انتظار مجھے کیوں گراں گزرتا ہے

رفیقِ جاں ترے ملنے کی آس رہتے ہوئے


دمک رہی ہے جوانی ، چمک رہا ہے شباب

برہنگی ہے یہ کیسی لباس رہتے ہوئے


ایاز میرے لیے حسنِ آگہی تھا بہت

خدا شناس رہا خود شناس رہتے ہوئے


ہارون ایاز قادری



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...