یوم پیدائش 30 مارچ 1976
بہت سازش ہوئی پھر بھی مری پہچان باقی ہے
خدا کا شکر ہےاٗردو زباں کی شان باقی ہے
خدا کے واسطے چلمن سے تم باہر نکل آؤ
ابھی تک دل ميں میرے ديد کا ارمان باقی ہے
میں اکثر سوچتا ہوں چھوڑ دوں اٍس شہر کو ليکن
مرے اسلاف سے وابستہ ہر پہچان باقی ہے
کبھی ہم راہٍ ایماں سے بھٹک سکتے نہیں لوگو
ہماری رہبری کے واسطے قرآن باقی ہے
سنو اے نا خداؤ کشتياں ساحل پہ لے آؤ
”ابھی موجوں کے دٍل ميں حشر کا طوفان باقی ہے“
ہر اک طوفان سے اے چاند گزروں گا میں ہنس ہنس کر
مری ماں کی دعاوں کا ابھی فیضان باقی ہے
سرفراز چاند
No comments:
Post a Comment